Waqt ki Pukaar | وقت کی پکار | Urdu Essay
حال اور مستقبل کے بعض مذہبی خطرات پر جامع اشرف کچھوچھہ مقدسہ کے سابق استاذ مولانا مفتی رضاء الحق اشرفی Razaulhaq Ashrafi (اہلِ سنت ریسرچ سینٹر, کچھوچھہ مقدسہ) کی ایک بیش قیمت تحریر :
🌹 وقت کی پکار 🌹
ہر دور میں حالات اور تقاضوں کے مطابق علماے اہل سنت وجماعت نے اپنی زبان و قلم کے ذریعہ ابھرتے ہوے باطل فرقوں کی سرکوبی کے لیے جدوجہد کی ہے.
ہندوستان میں شیعہ امراء و نوابین کے خاتمہ کے ساتھ شیعیت کا جنازہ بھی تقریباً نکل چکاتھا. لیکن پچھلی دو تین دہائیوں سے سرحد پار سے بہت تیزی کے ساتھ رافضیت و شیعیت، حُبِّ اہلِ بیت کے نعروں کے ساتھ ہندوستان میں داخل ہورہی ہے. اسے دشمنانِ اسلام کی خفیہ پشت پناہی بھی حاصل ہے.
دشمنانِ اسلام کے ساتھ شیعوں کے خوش گوار تعلقات کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں.
ہند وپاک کی بعض معروف و با اثر مذہبی شخصیات کو دامِ تزویر میں پھانس کر ان کے ذریعہ شیعیت کا راستہ ہموار کیا جا رہا ہے.
حُبِ اہلِ بیت کے نام پر صحابہ پر طنز کیا جا رہا ہے.
صحابیِ رسول حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو گالیاں دی جارہی ہیں. حتی کہ ان کی صحابیت کا انکار ہو رہا ہے اور ان کے ایمان کی بھی نفی (negation) کی جارہی ہے. !!
حُبِ مولا علی رضی اللہ عنہ کا حوالہ دے کر کفرِ ابو طالب کے جمہوری موقف سے ہٹ کر ایمانِ ابو طالب پر شدت اختیار کی جارہی ہے. قائلینِ کفر کو "ناصبی" "خارجی" گردانا جا رہا ہے. !!
مروجہ تعزیہ داری کو نہ صرف جائز بلکہ حُبِ اہلِ بیت، محبتِ امامِ عالی مقام کی دلیل باور کرایا جا رہا ہے. !!
حد یہ ہے کہ رافضی شعار ماتم وسینہ کوبی کو دلیلِ جواز فراہم کیا جا رہاہے. اور اس کے خلاف آواز اٹھانے والے علمائے حق کو اہلِ بیت(Ahlebait) کا باغی، ناصبی و خارجی کہا جا رہا ہے. !!
تشویش کی بات یہ ہے کہ ایسے لوگوں کی فہرست میں بعض ایسے نوجوان سادات و علماء بھی ہیں ماضی میں جن کے خاندان کا دینی و مسلکی خدمات کے حوالے سے قابل قدر ریکارڈ رہاہے. !!
عام مسلمانوں کو یہ کہہ کر گمراہ (deviate) کیا جا رہا ہے کہ اسلام کی پوری تاریخ میں کسی صوفی نے کسی کو کافر نہیں کہا. !!!
اس سے یہ تاثر دینا مقصود ہے کہ علماء کا کام لوگوں کو کافر بنانا ہے. لہذا ان کے فتووں کا اعتبار نہ کیا جاے. !!
رافضیت(Rafziyat) کا راستہ صاف کرنے کا یہ بھی ایک حربہ ہے. کہ مستقبل میں جب ایسے لوگوں کی رافضیت کو طشت ازبام کر کے علمائے حق ان پر حکمِ شرع نافذ کریں تو عام مسلمان اسے یہ کہہ کر رد کر دیں کہ : "یہ سب مولویوں کی باتیں ہیں, ان کا کام ہی ہے لوگوں کو کافر (kafir) بنانا". !!
مختصر یہ کہ پچھلے چند سالوں میں رافضیت کے تھیلے سے اتنی بلیاں باہر آچکی ہیں کہ انھیں دیکھ کر یہ اندیشہ ہو چلا ہے کہ کہیں وہی حالات پیدا نہ ہوجائیں جو تیسری و چوتھی صدی ہجری میں بغداد (Baghdad) کے اندر عبیدیین و فاطمیین کے غلبہ کے بعد پیدا ہوگیے تھے. !!
'مار کُشتن اول روز' (یعنی سانپ کو پہلے ہی دن مار دینا چاہیے) کے فارمولے پر عمل کرتے ہوے اگر بر وقت علمی مراکز کے ذمہ دار علماء اور مرکزی خانقاہوں کے مشائخ نے رافضیت کے بڑھتے ہوے سیلاب پر بند لگانے کی کوشش نہیں کی تو یہ مستقبل میں سوادِ اعظم کے لیے بہت بڑا خطرہ ثابت ہو سکتا ہے.
( رضاء الحق اشرفی راج محلی )
Comments
Post a Comment
We value your thoughts and opinions, and we're excited to hear what you have to say. Whether you have feedback, suggestions, or just want to share your experience, this is the perfect place to do it.
Your comments help us grow and improve, ensuring that we provide the best possible experience for our valued community. Your voice matters, and we're here to listen.
So go ahead, type away and let your ideas flow! We can't wait to read your insightful comments and engage in meaningful conversations with you.
Thank you for being a part of our incredible community. Together, we make this space vibrant and extraordinary!
🌈 Keep shining and commenting! 🌈"