| Plastic | Elimination of Single Use of plastic ( Essay in Urdu ) || ( اردو مضمون ) پلاسٹک کے واحد استعمال کا خاتمہ


پ
لاسٹک کے خاطمے کی مہم

یوں تو پلاسٹک سے بچنا ہمارے لیے مشکل معلوم ہوتا ہے ، لیکن اگر اس کے نقصانات پر غور کیا جائے تو اس پر کنٹرول کرنا مشکل بھی نہیں کیونکہ جان ہے تو جہان ہے۔ 

 اہل تحقیق کا کہنا ہے کہ پلاسٹک ہر جاندار کے لیے مضر ہے۔ اگر یہ درختوں کے پاس ڈال دی جائے تو درختوں کے نشو و نما کو برباد کردیتی ہے۔ اگر یہ کسی مویشی کے پیٹ میں چلی جائے تو وه بیمار پڑ جاتا ہے۔ اور اگر انسان استعمال کرے تو کیسنر جیسے موذی امراض کا شکار ہو سکتا ہے۔ اگر اسے جلایا جائے تو فضا میں الودگی پیدا کرتی ہے جس سے سانس کے مریضوں کی زندگی اجیرن ہو جاتی ہے۔ یہی پلاسٹک ہے کہ سڑکوں کی گندگی اور نالیوں کے بند ہونے کا سبب بنتی ہے۔ 

 لہذا معاشرے کے ہر فرض کو چاہئیے کہ وہ ہر ممکن کوشش کرے اور اس کے خاتمے کے لیے ہر تدبیر بروئے کار لائے کہ جیسے بھی ہو پلاسٹک کا استعمال کُلّیتاً روکا جاسکے۔ اسکے لیے ہم یہ کر سکتے ہیں 

 ہمیں چاہیئے کہ جب بھی بازار جائیں تو کپڑے کا ٹھیلا ساتھ لے کر جائیں اور دکاندار کو بھی چاہئیے کہ وہ اپنا سامان فروخت کرتے وقت کاغذ کے تھیلوں کا استعمال کرے، اور گھروں میں چاہیئے کہ پلاسٹک کے برتنوں میں کھانا پینا ہرگز نہ کیا جائے۔

 مجھے امید ہے کہ اس طرح ہم پلاسٹک کے استعمال پر قابو پایا جا سکتا ہے اور اپنے ملک کو بہت سے خطرناک امراض سے نجات دلائی جا سکتی ہے اور یہی ہمارے ملک کے وزیر اعظم کا منشا ہے۔

             

 ؂ 

 کچھ تم قدم بڑھاو، کچھ ہم قدم بڑھائیں

            چلو ساتھ مل کر کارواں بنائیں


 -:تحریر 

 محمد امان بن محمد مشرف

کلاس :- ۱۰ ( ب )

ایس ٹی ایس اسکول

اے ایم یو علی گڑھ 

Comments

Popular posts from this blog

Huzoor Tajushsharia's Short Description | Laqab & Excellence

Waqt ki Pukaar | وقت کی پکار | Urdu Essay

Durood o Salam ki baharen || दुरूद व सलाम की फज़ीलत और अहमियत || درور و سلام کی بہاریں