What is Blood Pressure | بلڈ پریشر کیا ہے ؟ | Health| Urdu Essay| BP reading

BP image by freepik




   بلڈ پریشر کیا ہے ؟   



بلڈ پریشر یا فشار خون دراصل خون کا دباؤ جو کہ شریانوں کے مخالف پیدا ہوتا ہے، شریانیں، oxygenated خون دل سے لیکر تمام جسم میں سپلائی کرتی ہیں، جسم میں موجود خون کا دباؤ روزانہ کی بنیاد پر بڑھتا ہے اور آہستہ آہستہ یہ پریشر کم ہوتا جاتا ہے، بلڈ پریشر systolic اور diastolic ہوتا ہے، بلڈ پریشر کی نارمل رینج 120/80 ملی میٹر مرکری ( 120/80mmHg) ہوتی ہے۔ 

*1- سسٹالک بلڈ پریشر:*
دل کے دھڑکنے کے وقت شریانوں میں پیدا ہونے والا دباؤ سسٹالک بلڈ پریشر کہلاتا ہے جوکہ 120 ملی میٹر مرکری ہے۔

*2- ڈسٹالک بلڈ پریشر:*
شریانوں پہ پڑنے والا وہ دباؤ جو دل کی دو دھڑکن کے درمیانے وقفے میں پیدا ہوتا ہے ڈسٹالک پریشر کہلاتا ہے جس کی پیمائش 80 ملی میٹر مرکری ہے۔

*1- بلند فشار خون:*
خون کا وہ دباؤ جو کہ نارمل رینج سے بڑھا ہوا ہو، بلند فشار خون کہلاتا ہے اسے ہائپر ٹینشن، Hypertension بھی کہتے ہیں، ایسے موقع پر اکثر ڈاکٹرز یہ چیک کرتے ہیں کہ آیا آپ کا ڈسٹالک یا سسٹالک بلڈ پریشر بڑھا ہوا ہے، عموماً بلڈ پریشر 140/90mmHg بڑھا ہوا تصور کیا جاتا ہے، ہمارے روزمرہ کے افعال سر انجام دینے کے دوران ہی ہمارا بلڈ پریشر ہمیشہ گھٹتا یا بڑھتا رہتا ہے، عموماً شروعات میں بلند فشار خون کا معلوم نہیں ہوتا اور انسان اپنی روٹین کی زندگی گزار رہا ہوتا ہے مگر ہائپر ٹینشن آہستہ آہستہ انسانی صحت پر حملہ آور ہوکر اسے برباد کر رہا ہوتا ہے جس سے دل کا دورہ اور فالج کے خطرات بڑھتے جاتے ہیں۔ 

*وجوہات:*
جیسا کہ ہمیں معلوم ہے کہ خون کا دباؤ جو کہ شریانوں کے مخالف پیدا ہوتا ہے بلڈ پریشر کہلاتا ہے اگر یہی دباؤ اگر نارمل رینج سے بڑھ جائے تو ھائی بلڈ پریشر کہلاتا ہے اور یہ ہائی پریشر ھمارے خون کے شریانوں کے ساتھ ساتھ جسم کے دوسرے اعضاء کو بھی نقصان اور برباد کر رہا ہوتا ہے، جتنا بلند فشار خون ہوگا اتنا ہی دن بدن وہ بے قابو ہوتا چلا جائے گا، بلند فشار خون دو اقسام ہیں۔

*1۔ پرائمری ہائپر ٹینشن:*
 ایسی ہائپر ٹینشن جسمیں کسی قسم کی وجوہات نہیں ہوتی مگر بلڈ پریشر آہستہ آہستہ بڑھ رہا ہوتا ہے پرائمری ہائپر ٹینشن کہلاتا ہے۔ 

*2۔ سیکنڈری ہائپر ٹینشن:*
ایسا ہائی بلڈ پریشر جو کہ بنیادی حالت میں موجود ہو سیکنڈری ہائپر ٹینشن کہلاتا ہے اور بمقابلہ پرائمری ہائپر ٹینشن کے اس کنڈیشن میں بلڈ پریشر بھی کافی بڑھا ہوا ہوتا ہے اور یہ اچانک عمر کے کسی بھی حصے میں انسان کو مبتلا کرتا ہے، اسکی وجوہات میں عموماً نیند کی زیادتی، کوکین کا استعمال، تھائرائیڈ کی بیماری، ایڈرینل گلینڈ ٹیومر، گردوں کے امراض اور ایسی ادویات جن میں برتھ کنٹرول پلز، ڈیکنجسٹنٹ ٹیبلیٹ، وغیرہ۔

ہائپر ٹینشن آیا پرائمری ہو یا سیکنڈری اسکی کئی وجوہات کے ساتھ ساتھ ان کے خطرے کے عوامل بھی ہیں جنہیں ہم رسک فیکٹرز بھی کہتے ہیں، عمومآ ساٹھ سال کی یا اس سے تجاوز عمر میں اس بیماری کے چانسس بڑھ جاتے ہیں، عموماً یہ بیماری نسل میں خوب پروان چڑھتی ہے، دوسری اقوام کے مقابلے میں یہ افریقی یا حبشی قوم میں زیادہ پائی جاتی ہے اور عموماً وہ لوگ اس بیماری میں وقت سے پہلے مبتلا ہو جاتے ہیں، یہ بیماری اکثر وبیشتر موروثی طور پر بھی چلتی ہے۔

تمباکو نوشی بھی کئی عوامل میں سے ایک ہے گو کہ تمباکو نوشی کے باعث بلڈ پریشر عارضی طور پر بڑھتا ہے مگر اس سے شریانیں تنگ ہونا شروع ہو جاتی ہیں اور جو ہارٹ اٹیک کا باعث بنتی ہے، موٹاپے کی وجہ سے ہمارے خون کو زیادہ سے زیادہ آکسیجن اور غذائی اجزاء پہنچانے کی ضرورت پڑتی ہے جسکی وجہ سے خون کی مقدار کا دباؤ خون کی نالیوں میں بڑھتا ہے تو اتنا ہی نقصان شریانوں میں پیدا ہوتا ہے، نمک میں موجود سوڈیم خون میں موجود fluids کو برقرار رکھتا ہے اور بلند فشار خون کا سبب بنتا ہے، بہت زیادہ شراب نوشی بھی دل کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے اور بلند فشار خون کا بھی سبب بنتا ہے، تفکراتی زندگی بھی عارضی طور پر بلند فشار خون کا سبب بنتی ہے کیونکہ عموماً انسان ایسے موقع پر تمباکو نوشی، شراب نوشی کا استعمال بھی بڑھا دیتا ہے جس سے یہ بیماری اور طویل ہو جاتی ہے۔

بلند فشار خون کی وجہ سے کئی پیچیدگیاں بھی شروع ہوتی ہیں جن میں بلند فشار خون کی وجہ سے شریانیں موٹی اور دبیز ہوجاتی  ہیں(Atherosclerosis) جو کہ دل کے دورے اور اسٹروک کا باعث بنتی ہیں، بلند فشار خون کی وجہ سے شریانیں کمزور پڑ جاتی ہیں اور پھٹ جاتی ہیں اگر ایسی کیفیت ہو تو وہ زندگی کے لئے خطرہ ہوسکتی ہے، ہائی بلڈ پریشر کی صورت میں دل کو پمپ کرنے زیادہ زور لگانا پڑتا ہے جسکی وجہ سے دل کے چیمبر موٹے ہوجاتے ہیں اور جو بعد میں جاکے ہارٹ فیلئر کا سبب بنتے ہیں، عموماً ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں میں سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت (Trouble with memory) میں کمی پائی جاتی ہے۔

چونکہ بلند فشار خون میں ہماری شریانیں تنگ اور بند ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے دماغ میں خون کی ترسیل بند یا کم ہوجاتی ہے جسکی وجہ سے ڈیمینشیا کا مسئلہ درپیش ہوجاتا ہے، ہائی بلڈ پریشر کی صورت میں مختلف میٹابولک پیچیدگیاں شروع ہوجاتی ہیں مثلاً کمر(waist) کا بڑھنا، ہائی ٹرائی گلیسرائڈ لیول، لو ہائی ڈیبسیٹی لیپڈز(low HDL), ہائی انسولین لیول وغیرہ جو کہ بعد میں اسٹروک اور ہارٹ اٹیک کا سبب بنتے ہیں۔

*2- لو بلڈ پریشر:*
جب بھی بلڈ پریشر اپنی نارمل رینج سے گرتا ہے تو وہ کنڈیشن لو بلڈ پریشر یا ہائپوٹینشن کہلاتی ہے عموماً جب بلڈ پریشر کی رینج سسٹالک میں 90 ملی میٹر سے کم اور ڈسٹالک پریشر 60 ملی میٹر مرکری سے کم ہو کم فشار خون میں شمار ہوتی ہے، عموماً بہت سارے مریض کم فشار خون کو اہمیت نہیں دیتے مگر اسے ہلکا لیا جائے یا علاج نہ کروایا جائے تو یہ ہلاکت کا باعث بھی بن جاتی ہے۔


*وجوہات:*

کم فشار خون کی کئی وجوہات ہیں ان میں چند یہ ہیں۔

*1- زچگی (Pregnancy):*
کم فشار خون کی وجہ، زیادہ سے زیادہ خون کی ضرورت ماں اور بچے دونوں کو چاہئے ہوتی ہے۔

*2- چوٹ(Injury):*
کسی بھی قسم کی چوٹ یا حادثہ کی صورت میں عموماً خون بہت زیادہ بہ جاتا ہے جسکی وجہ سے مریض ہائپو ٹینشن میں چلا جاتا ہے۔

*3- کمزوری (Weakness):*
کمزوری بھی کم فشار خون کی ایک وجہ ہے جسکی وجہ سے مریض ڈی ہائیڈ ریشن کا شکار ہو جاتا ہے۔

*4- اینڈوکرائن کی خرابی:*
اینڈو کرائن ڈس آرڈر بھی ایک وجہ ہے کیونکہ عموماً مریض اس میں ذیابیطس، تھائرائیڈ کی خرابی اور adrenal insufficiency کا شکار ہو جاتا ہے

*5- ادویات (Medication):*
بہت ساری ادویات کا استعمال جو کہ ہائپر ٹینشن کو کم کرنے کے لیے لی جاتی ہیں جنمیں betablockers, nitroglycerin وغیرہ۔ اسکے علاوہ diuretic, antidepressants اور erectile dysfunction کی ادویات۔

*6- پانی کا کم استعمال:*
پانی اور مشروبات کا کم استعمال بھی کم فشار خون کی بہت بڑی وجہ ہے۔

اگر کسی شخص کو کم فشار خون کا مسئلہ ہے تو وہ عموماً اس میں مختلف نشانیاں رونما ہوتی ہیں جن میں تھکاوٹ، سستی و کاہلی، متلی اور قے، دھندلا پن، پیاس کی شدت، پریشانی، کام میں عدم دلچسپی، سانس میں دقت، سر چکرانا وغیرہ شامل ہیں.





*⬤▬▬⬤*

⬤*Alm_geer*#⬤

Comments

Popular posts from this blog

Huzoor Tajushsharia's Short Description | Laqab & Excellence

Waqt ki Pukaar | وقت کی پکار | Urdu Essay

Durood o Salam ki baharen || दुरूद व सलाम की फज़ीलत और अहमियत || درور و سلام کی بہاریں